Skip to main content

حضرت علی سے ایک یہودی نے کچھ سوال کئے تھے وہ کون سے سوال تھے اور انکے کیا جوابات ہیں

 حضرت علی سے ایک  یہودی نے کچھ سوال کئے تھے وہ کون سے سوال تھے اور انکے کیا جوابات ہیں؟ 

حضرت علیؓ سے منسوب ایک مشہور واقعہ میں ایک شخص نے مختلف قسم کے فکری اور عقلی سوالات کیے، جن کا حضرت علیؓ نے نہایت حکمت اور فہم کے ساتھ جواب دیا۔ یہ سوالات اور جوابات علم اور معرفت کے عمیق دریا ہیں۔ ذیل میں وہ مکمل سوالات اور جوابات بیان کیے گئے ہیں:

 وہ کیا ہے جس کا ایک ہے اور دوسرا نہیں؟

جواب: الله تعالیٰ ایک ہے اور اس کا کوئی شریک یا دوسرا نہیں۔

 وہ کیا ہے جو دو ہیں اور ان کا تیسرا نہیں؟

جواب: رات اور دن، جو دو ہیں اور ان کا تیسرا نہیں۔

 وہ کیا ہے جو تین ہیں اور ان کا چوتھا نہیں؟

جواب: عرش، کرسی، اور قلم، جو تین ہیں اور ان کا چوتھا نہیں۔

 وہ کیا ہے جو چار ہیں اور ان کا پانچواں نہیں؟

جواب: قرآن مجید میں چار مشہور کتابیں ہیں: تورات، زبور، انجیل، اور قرآن مجید۔

 وہ کیا ہے جو پانچ ہیں اور ان کا چھٹا نہیں؟

جواب: اسلام کے پانچ ارکان ہیں: کلمہ، نماز، روزہ، زکوة، اور حج۔

 وہ کیا ہے جو چھ ہیں اور ان کا ساتواں نہیں؟

جواب: الله تعالیٰ نے چھ دنوں میں زمین و آسمان اور کائنات کو پیدا کیا۔

وہ کیا ہے جو سات ہیں اور ان کا آٹھواں نہیں؟

جواب: سات آسمان ہیں، جن کا آٹھواں نہیں۔

وہ کیا ہے جو آٹھ ہیں اور ان کا نواں نہیں؟

جواب: عرش کو اٹھانے والے آٹھ فرشتے ہیں۔

 وہ کیا ہے جو نو ہیں اور ان کا دسواں نہیں؟

جواب: قومِ ثمود کو الله نے نو بڑے فسادی لوگوں کی وجہ سے ہلاک کیا۔

 وہ کیا ہے جو دس ہیں اور ان کا گیارہواں نہیں؟

جواب: حضرت یوسف علیہ السلام کے دس بھائی تھے۔

 وہ کیا ہے جو گیارہ ہیں اور ان کا بارہواں نہیں؟

جواب: حضرت یوسف علیہ السلام کا خواب تھا جس میں انہوں نے گیارہ ستارے، سورج اور چاند کو اپنے سامنے سجدہ کرتے دیکھا تھا۔

 وہ کیا ہے جو بارہ ہیں اور ان کا تیرہواں نہیں؟

جواب: سال کے بارہ مہینے ہیں۔

وہ کیا ہے جو تیرہ ہیں اور ان کا چودہواں نہیں؟

جواب: حضرت یوسف علیہ السلام اور ان کے خاندان کے کل افراد (یوسف علیہ السلام، ان کے والدین، اور ان کے گیارہ بھائی) 13 افراد تھے جو مصر میں جمع ہوئے۔


یہ سوالات حضرت علیؓ کی حکمت، علم، اور فکری بصیرت کی عکاسی کرتے ہیں۔ ان کے جوابات سادہ، لیکن انتہائی جامع اور حقیقت پر مبنی ہیں، جو یہ ظاہر کرتے ہیں کہ حضرت علیؓ کی علمی گہرائی اور فہم دین کس قدر عمیق تھی۔

طالب دعا

عطاءالمنعم

واہ کینٹ پاکستان

.

.

Comments

Popular posts from this blog

House Designing

Round Stair

Online Training Courses

Online Training Courses Well Control School Overview Well Control School (WCS) offers IADC and IWCF accredited well control training for drilling, workover/completion, coiled tubing, snubbing and wireline operations. WCS courses are available in instructor-led, web-based and computer-based format, and are accredited by IACET for CEU credits at the introductory, fundamental and supervisory levels. System 21 e-Learning The System 21 e-Learning program provided by Well Control School uses interactive tasks and role-playing techniques to familiarize students with well control concepts. These self-paced courses are available in web-based and computer-based format. This program offers significant cost savings, as training is available at any location and any time around the world with 24/7 customer support. Classroom Training Well Control School provides IADC and IWCF accredited courses led by certified subject-matter experts with years of field experience. Courses are of...

ہم نہریں بنانے لگے ہیں.

ہم نہریں بنانے لگے ہیں.  پاکستان ایک زرعی ملک ہونے کے باوجود پانی کے مؤثر انتظام میں مسلسل ناکام رہا ہے۔ بدقسمتی سے، یہاں پانی کے ذخائر اور نہریں بنانے جیسے قومی مفاد کے منصوبوں پر سیاست اور تعصب غالب آ جاتا ہے۔ کئی بار ایسا ہوا کہ جیسے ہی کوئی حکومت بڑا آبی منصوبہ شروع کرنے کا اعلان کرتی ہے، کچھ عناصر اس کے خلاف احتجاج، جلسے اور جلوس شروع کر دیتے ہیں۔ نتیجتاً، کئی اہم منصوبے یا تو التوا کا شکار ہو جاتے ہیں یا کبھی مکمل ہی نہیں ہو پاتے، جس سے نہ صرف زراعت بلکہ ملک کی معیشت اور توانائی کے شعبے کو بھی نقصان پہنچتا ہے۔ اس کے برعکس، دنیا کے کئی ترقی یافتہ ممالک بشمول چین، پانی کو ایک قیمتی قومی اثاثہ سمجھ کر اس کے مؤثر استعمال پر اربوں روپے خرچ کرتے ہیں۔ وہاں نہروں، ڈیموں، اور واٹر مینجمنٹ سسٹمز کو قومی ترقی کا ستون سمجھا جاتا ہے۔ پاکستان میں اگر عوام اور حکومتیں اس شعور کے ساتھ متحد ہو جائیں کہ پانی کا انتظام نسلوں کی بقا کے لیے ضروری ہے، تو شاید ہم بھی پانی کے موجودہ بحران پر قابو پا سکیں اور ایک پائیدار مستقبل کی طرف بڑھ سکیں۔   چین میں جنوب سے شمال پانی کی منتقلی کا منصوبہ (So...