Skip to main content

فرد کی عکاسی

 فرد کی عکاسی

کہانیاں ہمیشہ سے انسانی تجربات کا ایک اہم حصہ رہی ہیں۔ ہم اپنے ارد گرد جو کچھ بھی دیکھتے اور محسوس کرتے ہیں، وہ سب کسی نہ کسی کہانی کا حصہ بنتا ہے۔ ہم روزمرہ زندگی میں اپنی کہانیوں کے ذریعے زندگی کی پیچیدگیوں کو سمجھنے اور ان سے نمٹنے کی کوشش کرتے ہیں۔ لیکن ایک بات جو اکثر ہمارے ذہنوں میں نہیں آتی، وہ یہ ہے کہ ہر کہانی ہماری کہانی نہیں ہوتی۔ ہمیں یہ سوچنا پسند ہے کہ ہم ہر کہانی کے مرکزی کردار ہیں، کہ جو کچھ بھی ہوتا ہے، وہ ہمارے لیے ہوتا ہے، لیکن حقیقت اس سے کہیں زیادہ وسیع اور پیچیدہ ہے۔

دنیا بہت بڑی ہے، اور اس میں موجود لوگ اور ان کی کہانیاں بھی اتنی ہی مختلف ہیں جتنی زمین پر موجود جگہیں اور ثقافتیں۔ ہر شخص اپنی زندگی کی ایک الگ کہانی جی رہا ہے، جو اس کے اپنے تجربات، احساسات، اور سوچوں پر مبنی ہے۔ ہم اکثر اپنی زندگی کی کہانی کو اتنی اہمیت دیتے ہیں کہ دوسرے لوگوں کی کہانیوں کو نظرانداز کر دیتے ہیں، حالانکہ ہر کوئی اپنے آپ میں ایک اہم کردار ہوتا ہے۔ اس وسیع دنیا میں ہر لمحہ ہزاروں کہانیاں جنم لیتی ہیں، ہر ایک میں نئی سمتیں، نئے موڑ، اور نئے اسباق ہوتے ہیں۔

ہماری دنیا ایک ایسا مقام ہے جہاں ہر شخص اپنی زندگی کی الگ داستان لکھ رہا ہوتا ہے۔ ہر انسان کے ساتھ ایسے لمحات جڑے ہوتے ہیں جو اسے ایک منفرد تجربہ دیتے ہیں۔ ہم میں سے ہر ایک کے پاس اپنے خواب، خواہشات، مشکلات، اور کامیابیاں ہوتی ہیں جو ہماری زندگیوں کو تشکیل دیتی ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ کہانیوں کی دنیا میں کوئی ایک فرد یا واقعہ مرکزی نہیں ہوتا۔ ہر شخص اپنی جگہ اہم ہے، لیکن پوری دنیا کی کہانی کسی ایک فرد کے گرد نہیں گھومتی۔

ایک اہم سبق جو ہمیں زندگی کی کہانیوں سے سیکھنا چاہیے، وہ یہ ہے کہ ہم دنیا کی کسی ایک کہانی کا مرکز نہیں ہیں۔ ہمارے ارد گرد بہت سے لوگ ہیں جو اپنی کہانیوں میں مصروف ہیں۔ جب ہم صرف اپنے تجربات پر توجہ مرکوز کرتے ہیں تو ہم دوسروں کے تجربات کو سمجھنے اور ان کی اہمیت کو محسوس کرنے میں ناکام رہتے ہیں۔ یہ ہمیں ایک خودغرضی کے جال میں پھنساتا ہے جہاں ہم صرف اپنی تکلیف یا خوشیوں کو ہی دیکھتے ہیں، حالانکہ دنیا کے باقی حصے میں بھی لوگ اپنی مشکلات اور خوشیوں کے ساتھ زندگی گزار رہے ہوتے ہیں۔

ہماری کہانیوں کی دنیا میں ہر کوئی اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔ لیکن ہمیں یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ دنیا صرف ہماری کہانی تک محدود نہیں ہے۔ یہ ایک مشترکہ حقیقت ہے، جہاں ہر کہانی دوسرے سے جڑی ہوتی ہے۔ ہماری زندگی کے بعض واقعات دوسروں کی زندگی پر اثر انداز ہوتے ہیں اور ان کے واقعات ہمارے ساتھ جڑتے ہیں۔ اس لیے ضروری ہے کہ ہم دوسروں کی کہانیوں کو بھی سمجھنے کی کوشش کریں اور یہ مانیں کہ دنیا کی وسعت میں ہماری اپنی کہانی صرف ایک حصہ ہے۔

اکثر ہم یہ سوچتے ہیں کہ دنیا ہماری کہانی کے مطابق چل رہی ہے۔ جب کوئی واقعہ ہمارے مطابق نہیں ہوتا تو ہم مایوس یا ناراض ہو جاتے ہیں، کیونکہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ سب کچھ ہمارے لیے ہونا چاہیے تھا۔ لیکن سچ یہ ہے کہ دنیا کی حرکت صرف ہمارے ارد گرد نہیں ہوتی۔ دنیا میں بے شمار واقعات، حالات اور لوگ موجود ہیں جو اپنی اپنی کہانیاں جی رہے ہیں۔ اور یہ سب کہانیاں ہماری کہانی سے مختلف ہوتی ہیں۔

اس بات کو سمجھنا کہ ہم دنیا کی ہر کہانی کا مرکز نہیں ہیں، ہمیں زندگی کو ایک نیا زاویہ دیتا ہے۔ یہ ہمیں دوسروں کی زندگیوں کو بہتر طور پر سمجھنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ جب ہم دوسروں کی کہانیوں کو سنجیدگی سے لیتے ہیں، تو ہم اپنے آپ کو دنیا کی وسیع تر حقیقت کا حصہ سمجھنا شروع کر دیتے ہیں۔ یہ ہمیں زیادہ ہمدرد، حساس اور خیال رکھنے والا بناتا ہے۔

دنیا کے بارے میں ایک اور دلچسپ بات یہ ہے کہ کہانیاں وقت کے ساتھ بدلتی رہتی ہیں۔ ہر شخص کی کہانی ایک مسلسل عمل ہے جو حالات، تجربات، اور وقت کے ساتھ بدلتی رہتی ہے۔ آج جو کہانی ہمارے لیے اہم ہے، کل وہ کسی اور کی کہانی بن سکتی ہے۔ اور جو آج ہمارے لیے ایک بڑی کہانی ہے، وہ کل کسی اور واقعے کے سامنے چھوٹی ہو سکتی ہے۔ یہی زندگی کی خوبصورتی ہے کہ یہاں ہر چیز بدلتی رہتی ہے، اور کہانیاں بھی اس کا حصہ ہیں۔

زندگی میں اہمیت صرف ہماری اپنی کہانیوں کی نہیں ہے، بلکہ یہ بھی اہم ہے کہ ہم دوسروں کی کہانیاں کس نظر سے دیکھتے ہیں۔ ہم سب ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں، اور ہماری کہانیاں بھی۔ جب ہم یہ سمجھتے ہیں کہ ہر شخص کی اپنی کہانی ہوتی ہے، تو ہم اپنی زندگی کے فیصلوں میں زیادہ محتاط ہو جاتے ہیں۔ ہم سمجھنے لگتے ہیں کہ ہمارے ایک فیصلے یا عمل کا کسی دوسرے کی زندگی پر کیا اثر ہو سکتا ہے۔

آخر میں، یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ کہانیاں زندگی کا حقیقی عکس ہیں۔ دنیا ایک بڑی کتاب کی مانند ہے، جس کے ہر صفحے پر ایک نئی کہانی لکھی جا رہی ہے۔ ہم سب اس کتاب کا حصہ ہیں، اور ہمیں یہ سمجھنا چاہیے کہ ہماری کہانی صرف ہماری نہیں، بلکہ دنیا کی مجموعی کہانی کا ایک حصہ ہے۔ جب ہم یہ سمجھتے ہیں کہ دنیا کی کہانیاں ایک دوسرے سے جڑی ہیں، تو ہم اپنی زندگی کو ایک نیا معنی دے سکتے ہیں۔

ہماری زندگی میں کبھی کبھار ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ہم ہمیشہ دوسروں کی کہانیوں میں غلط کردار ہیں۔ یہ احساس ہمیں خود پر تنقید کرنے پر مجبور کرتا ہے، جیسا کہ ہم ہر موقع پر اپنی غلطیوں اور ناکامیوں کو اپنی کہانی کا مرکز سمجھتے ہیں۔ ہم یہ سوچتے ہیں کہ شاید ہمارے فیصلے یا عمل دوسروں کے لیے مشکلات پیدا کر رہے ہیں، اور اس کے نتیجے میں ہم خود کو قصوروار ٹھہرانا شروع کر دیتے ہیں۔ یہ ایک منفی سوچ کا سلسلہ ہے، جو ہمیں خود اعتمادی سے دور کرتا ہے اور ہمیں اپنے احساسات کو دبانے پر مجبور کرتا ہے۔

تاہم، اس حقیقت کو قبول کرنا کہ ہم ہر کہانی میں غلط کردار نہیں ہیں، ایک مثبت تبدیلی کی طرف لے جا سکتا ہے۔ دنیا میں ہر ایک اپنی کہانی لکھ رہا ہے، اور ہر ایک کے تجربات، خیالات، اور جذبات مختلف ہیں۔ ہمیں یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ ہر شخص کی زندگی کی کہانی میں کردار نبھانا ضروری نہیں کہ ہم ہمیشہ غلط ہی ہوں۔ جب ہم اپنی کہانیوں کو دوسروں کے تجربات کے ساتھ جوڑنے کی کوشش کرتے ہیں تو ہمیں اپنی اہمیت کا احساس ہوتا ہے، اور ہم سیکھتے ہیں کہ ہم سب اس بڑی کہانی کا حصہ ہیں جہاں ہر کردار کی اپنی جگہ ہے۔

تحریر و تحقیق

عطاءالمنعم

واہ کینٹ پاکستان

.

.

Comments

Popular posts from this blog

House Designing

Round Stair

Online Training Courses

Online Training Courses Well Control School Overview Well Control School (WCS) offers IADC and IWCF accredited well control training for drilling, workover/completion, coiled tubing, snubbing and wireline operations. WCS courses are available in instructor-led, web-based and computer-based format, and are accredited by IACET for CEU credits at the introductory, fundamental and supervisory levels. System 21 e-Learning The System 21 e-Learning program provided by Well Control School uses interactive tasks and role-playing techniques to familiarize students with well control concepts. These self-paced courses are available in web-based and computer-based format. This program offers significant cost savings, as training is available at any location and any time around the world with 24/7 customer support. Classroom Training Well Control School provides IADC and IWCF accredited courses led by certified subject-matter experts with years of field experience. Courses are of...

ہم نہریں بنانے لگے ہیں.

ہم نہریں بنانے لگے ہیں.  پاکستان ایک زرعی ملک ہونے کے باوجود پانی کے مؤثر انتظام میں مسلسل ناکام رہا ہے۔ بدقسمتی سے، یہاں پانی کے ذخائر اور نہریں بنانے جیسے قومی مفاد کے منصوبوں پر سیاست اور تعصب غالب آ جاتا ہے۔ کئی بار ایسا ہوا کہ جیسے ہی کوئی حکومت بڑا آبی منصوبہ شروع کرنے کا اعلان کرتی ہے، کچھ عناصر اس کے خلاف احتجاج، جلسے اور جلوس شروع کر دیتے ہیں۔ نتیجتاً، کئی اہم منصوبے یا تو التوا کا شکار ہو جاتے ہیں یا کبھی مکمل ہی نہیں ہو پاتے، جس سے نہ صرف زراعت بلکہ ملک کی معیشت اور توانائی کے شعبے کو بھی نقصان پہنچتا ہے۔ اس کے برعکس، دنیا کے کئی ترقی یافتہ ممالک بشمول چین، پانی کو ایک قیمتی قومی اثاثہ سمجھ کر اس کے مؤثر استعمال پر اربوں روپے خرچ کرتے ہیں۔ وہاں نہروں، ڈیموں، اور واٹر مینجمنٹ سسٹمز کو قومی ترقی کا ستون سمجھا جاتا ہے۔ پاکستان میں اگر عوام اور حکومتیں اس شعور کے ساتھ متحد ہو جائیں کہ پانی کا انتظام نسلوں کی بقا کے لیے ضروری ہے، تو شاید ہم بھی پانی کے موجودہ بحران پر قابو پا سکیں اور ایک پائیدار مستقبل کی طرف بڑھ سکیں۔   چین میں جنوب سے شمال پانی کی منتقلی کا منصوبہ (So...