Skip to main content

نوجوان نسل ان کے خواب اور ہم

 نوجوان نسل ان کے خواب اور ہم

نوجوان نسل کسی بھی معاشرے کا قیمتی اثاثہ ہوتی ہے۔ ان کی خواہشات، توقعات اور خواب ایک ایسا آئینہ ہوتے ہیں جس میں ہم آنے والے وقتوں کی جھلک دیکھ سکتے ہیں۔ نوجوان ہمیشہ سے اپنی توانائی، جوش اور جدت پسندی کے ساتھ دنیا کو بدلنے کی خواہش رکھتے ہیں۔ لیکن اکثر ایسا ہوتا ہے کہ بزرگوں اور والدین کی سمجھ بوجھ اور نوجوانوں کی خواہشات میں ایک واضح فرق پیدا ہو جاتا ہے، جس کی وجہ سے دونوں کے درمیان ایک خلیج پیدا ہوتی ہے۔

نوجوان کیا چاہتے ہیں؟

نوجوان اپنے مستقبل کو بہتر بنانے کے لیے مواقع چاہتے ہیں۔ وہ زندگی میں کامیابی، عزت اور پہچان حاصل کرنے کے خواب دیکھتے ہیں۔ آج کے نوجوان اپنی قابلیت کے ذریعے دنیا میں اپنی ایک الگ پہچان بنانا چاہتے ہیں۔ ان کے خواب بڑے ہوتے ہیں اور وہ نئے خیالات اور تخلیقی صلاحیتوں سے بھرپور ہوتے ہیں۔

آزادی اور خودمختاری:

نوجوان آزادی کے خواہاں ہوتے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ انہیں اپنی زندگی کے فیصلے خود کرنے کی آزادی ہو، چاہے وہ تعلیم کا انتخاب ہو، کیریئر کا فیصلہ ہو یا ذاتی تعلقات ہوں۔ خودمختاری کی یہ خواہش انہیں اپنی شخصیت کی تعمیر اور اپنی صلاحیتوں کے مکمل ادراک کی جانب لے جاتی ہے۔

مواقع اور رسک لینے کی حوصلہ افزائی:

نوجوان اپنی زندگی میں رسک لینے سے نہیں گھبراتے۔ وہ نئے تجربات کرنا چاہتے ہیں، نئی چیزیں سیکھنا چاہتے ہیں اور اپنی ناکامیوں سے سیکھنے کے خواہاں ہوتے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ معاشرہ اور خاندان ان کے اس جوش اور ولولے کو سمجھیں اور انہیں مواقع فراہم کریں۔

جدیدیت اور تبدیلی کی خواہش:

نوجوان ہمیشہ سے نئے خیالات، ٹیکنالوجی اور رجحانات کے ساتھ جڑے رہتے ہیں۔ وہ اپنے ارد گرد تبدیلی چاہتے ہیں اور یہ یقین رکھتے ہیں کہ وہ خود اس تبدیلی کا حصہ بن سکتے ہیں۔ ان کے خیال میں پرانے طور طریقوں کی جگہ جدیدیت اور تیز رفتار ترقی کو اپنانا ضروری ہے۔

سماجی اور عالمی مسائل میں دلچسپی:

آج کے نوجوان صرف اپنے ذاتی مفادات تک محدود نہیں ہیں۔ وہ سماجی اور عالمی مسائل جیسے ماحولیاتی تبدیلی، غربت، تعلیمی نظام کی ناکامی اور صنفی مساوات جیسے موضوعات پر گہری سوچ رکھتے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ ان کے خیالات کو سنا جائے اور ان کی کوششوں کو تسلیم کیا جائے۔

عزت اور شناخت:

نوجوان عزت اور پہچان کے خواہشمند ہوتے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ معاشرہ ان کے خیالات، جذبات اور کاموں کو سراہا جائے۔ ان کے لیے یہ بہت ضروری ہوتا ہے کہ ان کی محنت اور لگن کا اعتراف کیا جائے۔

ہم کیا کرتے ہیں؟

ہماری نسل نے اپنی زندگی میں بہت سی مشکلات کا سامنا کیا ہے اور زندگی کی کٹھن راہوں کو پار کیا ہے۔ شاید یہی وجہ ہے کہ ہم نوجوانوں کی خواہشات اور خیالات کو ہمیشہ اپنی نظروں سے دیکھتے ہیں۔ ہمیں لگتا ہے کہ ہم دنیا کا زیادہ بہتر تجربہ رکھتے ہیں، اور ہم اکثر نوجوانوں کی آزادی اور ان کی خودمختاری کو محدود کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ کچھ اہم عوامل جن میں ہم نوجوانوں کو بہتر سمجھنے میں ناکام رہتے ہیں، مندرجہ ذیل ہیں:

نوجوانوں کی آزادی کو محدود کرنا:

ہمارے معاشرے میں اکثر یہ دیکھا جاتا ہے کہ والدین اپنے بچوں کو اپنی مرضی سے فیصلے کرنے کی آزادی نہیں دیتے۔ ہم اپنے تجربات اور معاشرتی روایات کے تحت ان کے لیے فیصلے کرتے ہیں۔ اس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ نوجوان اپنی زندگی کے اہم فیصلوں میں خود کو غیر فعال محسوس کرتے ہیں اور ان کی خود اعتمادی کمزور ہو جاتی ہے۔

رسک لینے سے روکنا:

ہماری نسل کی پرورش ایسے ماحول میں ہوئی جہاں ناکامی کو ایک برائی سمجھا جاتا تھا، اس لیے ہم نوجوانوں کو رسک لینے سے روکتے ہیں۔ ہم ان کی ناکامیوں کو برداشت کرنے کے بجائے انہیں بار بار محفوظ راستے پر چلنے کا مشورہ دیتے ہیں، جس سے ان کے تخلیقی اور تجرباتی صلاحیتوں کو محدود کیا جاتا ہے۔

نئے خیالات کی مخالفت:

ہم میں سے زیادہ تر لوگ نئی ٹیکنالوجی اور رجحانات کو اپنانے میں ہچکچاہٹ محسوس کرتے ہیں۔ ہم نوجوانوں کے جدید خیالات کو اکثر غیر اہم یا غیر حقیقی سمجھتے ہیں۔ ہم انہیں پرانے طریقوں پر عمل کرنے کی تلقین کرتے ہیں، جو کہ ان کے جدید سوچ اور تبدیلی کے جذبے کو دبا دیتا ہے۔

عالمی مسائل سے غفلت:

ہماری توجہ زیادہ تر اپنے ذاتی اور خاندانی مسائل پر مرکوز رہتی ہے، جبکہ نوجوان عالمی مسائل پر غور کرتے ہیں۔ ہم اکثر ان کی اس سوچ کو نظر انداز کرتے ہیں اور انہیں "نابالغ" یا "ناسمجھ" قرار دیتے ہیں، جس سے ان کے جوش و جذبے کو ٹھیس پہنچتی ہے۔

عزت اور شناخت کی کمی:

بہت سے خاندانوں اور معاشروں میں نوجوانوں کی عزت اور پہچان کو نظرانداز کیا جاتا ہے۔ ان کی کامیابیوں کو معمولی سمجھا جاتا ہے اور ان کے خیالات کو اتنی سنجیدگی سے نہیں لیا جاتا، جتنی سنجیدگی سے انہیں لیا جانا چاہیے۔ یہ رویہ نوجوانوں میں مایوسی پیدا کرتا ہے اور انہیں اپنی صلاحیتوں پر شک کرنے پر مجبور کرتا ہے۔

ہم کیسے بہتر کر سکتے ہیں؟

نوجوانوں کی خواہشات اور ہماری نسل کے تجربات کے درمیان توازن پیدا کرنا ضروری ہے۔ ہمیں نوجوانوں کو موقع دینا چاہیے کہ وہ اپنی زندگی کے فیصلے خود کریں اور ان کی ناکامیوں کو برداشت کریں تاکہ وہ خود اپنی راہوں کو پہچان سکیں۔

نوجوانوں کو سنیں:

ہمیں نوجوانوں کی باتوں کو سننے کی عادت ڈالنی چاہیے۔ ان کے خیالات اور جذبات کو سمجھنا اور ان کی حوصلہ افزائی کرنا چاہیے تاکہ وہ کھل کر اپنے خیالات کا اظہار کر سکیں۔

ان کی ناکامیوں کو تسلیم کریں:

نوجوانوں کی ناکامیوں کو ایک سیکھنے کا موقع سمجھنا چاہیے۔ انہیں بار بار محفوظ راستوں پر چلنے کے بجائے رسک لینے اور تجربات کرنے کی آزادی دینی چاہیے۔

نئے خیالات کو اپنائیں:

ہمیں نوجوانوں کے جدید خیالات کو قبول کرنے اور ان کے ساتھ چلنے کی ضرورت ہے۔ یہ نئے خیالات ہمیں بھی بہتر مستقبل کی طرف لے جا سکتے ہیں۔

عزت اور پہچان دیں:

نوجوانوں کی عزت اور ان کے کاموں کی پہچان ضروری ہے۔ ان کی محنت کو سراہا جائے اور انہیں ان کی صلاحیتوں پر اعتماد دلایا جائے تاکہ وہ مزید بہتر کرنے کی کوشش کر سکیں۔

نوجوانوں کے لیے بڑوں سے سیکھنا ایک اہم ذریعہ ہوتا ہے، کیونکہ بزرگوں کے تجربات اور حکمت ایک قیمتی سرمایہ ہیں۔ اگر نوجوان ان تجربات سے استفادہ نہیں کرتے تو وہ کئی اہم سبق گنوا سکتے ہیں جو زندگی میں کامیاب ہونے کے لیے ضروری ہیں۔ صرف اپنی عمر یا جذبات کی بنا پر خودمختاری کا مظاہرہ کرنا اور بڑوں کی رہنمائی کو نظرانداز کرنا نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ حکمت کے بغیر حاصل کی گئی معلومات اور کامیابیاں عارضی ہوتی ہیں، کیونکہ وہ تجربات پر مبنی نہیں ہوتیں۔

اس کے ساتھ ہی، موجودہ دور میں علم کو خریدنے یا پیسے کے عوض سیکھنے کا رجحان بڑھ رہا ہے، جو طالب علم کی اصل تربیت کو متاثر کرتا ہے۔ جب نوجوان صرف پیسے کے بل بوتے پر سیکھنے کی کوشش کرتے ہیں، تو وہ وہ گہرائی اور حکمت کھو دیتے ہیں جو صرف براہ راست رہنمائی اور تجربات سے حاصل ہو سکتی ہے۔ اس طرح، ایک طالب علم جو سیکھنے کے حقیقی جذبے کے ساتھ آتا ہے، محض سطحی معلومات کے ساتھ خالی ہاتھ رہ جاتا ہے، کیونکہ اسے وہ حقیقی زندگی کے تجربات اور تعلیمات میسر نہیں آتیں جو ان کی کامیابی کے لیے لازمی ہیں۔

نوجوان نسل ہماری دنیا کی مستقبل کی رہنما ہے۔ ان کی خواہشات اور خیالات کا احترام کرنا اور ان کی حوصلہ افزائی کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ اگر ہم ان کے خیالات کو سمجھنے کی کوشش کریں گے تو ہم ان کے ساتھ ایک مضبوط رشتہ قائم کر سکتے ہیں۔ ہمیں ان کی زندگی کے فیصلوں میں ان کی رہنمائی کرنی چاہیے، نہ کہ ان پر اپنی مرضی مسلط کرنی چاہیے۔

تحریر و تحقیق

عطاءالمنعم

واہ کینٹ پاکستان

.

.

Comments

Popular posts from this blog

House Designing

Round Stair

اسرائیلی ڈرونز سے پاکستان پر حملہ

اسرائیلی ڈرونز سے پاکستان پر حملہ 8  مئی 2025 کو پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی میں خطرناک اضافہ ہوا جب بھارت نے اسرائیلی ساختہ "ہیروپ" (Harop) ڈرونز کے ذریعے پاکستان کے مختلف شہروں پر حملے کیے۔  پاکستانی فوج کے مطابق، ان حملوں میں استعمال ہونے والے تمام 25 ڈرونز کو کامیابی سے مار گرایا گیا، تاہم ایک ڈرون لاہور کے قریب گرا جو جزوی حملے میں کامیاب ہوا، جس سے چار لوگ زخمی ہوئے اور کچھ سازوسامان کو نقصان پہنچا  ۔ استعمال شدہ ڈرونز: ہیروپ (Harop) ہیروپ ڈرونز اسرائیل کی کمپنی "اسرائیل ایروسپیس انڈسٹریز" نے تیار کیے ہیں۔  یہ خودکش ڈرونز ہوتے ہیں جو ہدف پر خود کو گرا کر تباہ کرتے ہیں۔  ان کی پرواز کی حد تقریباً 1,000 کلومیٹر ہے اور یہ 6 گھنٹے تک فضا میں رہ سکتے ہیں، جس سے یہ پاکستان کے کسی بھی حصے کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں  ۔ حملے کے مقامات پاکستانی فوج کے مطابق، بھارت کی جانب سے کیے گئے ڈرون حملے لاہور، راولپنڈی، گوجرانوالہ، چکوال، اٹک، بہاولپور، میانو، چھور اور کراچی کے قریب علاقوں میں کیے گئے  ۔ پس منظر اور ردعمل یہ حملے اس وقت ہوئے جب بھارت ن...

Online Training Courses

Online Training Courses Well Control School Overview Well Control School (WCS) offers IADC and IWCF accredited well control training for drilling, workover/completion, coiled tubing, snubbing and wireline operations. WCS courses are available in instructor-led, web-based and computer-based format, and are accredited by IACET for CEU credits at the introductory, fundamental and supervisory levels. System 21 e-Learning The System 21 e-Learning program provided by Well Control School uses interactive tasks and role-playing techniques to familiarize students with well control concepts. These self-paced courses are available in web-based and computer-based format. This program offers significant cost savings, as training is available at any location and any time around the world with 24/7 customer support. Classroom Training Well Control School provides IADC and IWCF accredited courses led by certified subject-matter experts with years of field experience. Courses are of...