Skip to main content

Posts

وادیٔ سوات و کالام کا دلکش سفر نامہ

وادیٔ سوات و کالام کا دلکش سفر نامہ  12 جون 2025 کی شام 6 بجے، جب گرمیوں کی شدید دھوپ زمین پر اپنی شدت برسا رہی تھی، ہم نے وادیٔ سوات کے خوبصورت علاقے کالام کی طرف روانگی کا ارادہ کیا۔ صبح سے تیاری کر رہے تھے، ضروری سامان گاڑی میں رکھا اور براستہ موٹر وے اپنے سفر کا آغاز کیا۔ گاڑی کے شیشے سے باہر دیکھتے تو ہر طرف ہریالی، کھلے کھیت اور پہاڑوں کی قطاریں ایک دلکش منظر پیش کر رہی تھیں۔ دور کہیں پرندوں کی چہچہاہٹ اور ہلکی ہوا کے جھونکے دل کو راحت بخش رہے تھے۔ موٹر وے پر گاڑی رواں دواں تھی، اور سفر نہایت آسان اور ہموار محسوس ہو رہا تھا۔ راستے میں کہیں کہیں چھوٹے قصبے اور بستیاں نظر آئیں، جہاں کے لوگ اپنی روزمرہ کی مصروفیات میں مگن تھے۔ پہاڑوں کا سلسلہ قریب آتا جا رہا تھا اور فضا کی خنکی بڑھتی جا رہی تھی۔ چند گھنٹوں کے سفر کے بعد ہم منگورہ بازار پہنچے۔ منگورہ شہر کا اپنا ہی رنگ اور مزاج ہے۔ یہاں کی گلیوں میں مقامی لوگوں کی چہل پہل، بازاروں کی رونق، اور خوشبودار کھانوں کی مہک نے ہمیں اپنا اسیر بنا لیا۔ ہم نے شہر کے ایک معیاری ہوٹل میں قیام کیا، سامان رکھا اور تھکن اتارنے کے لیے کچھ دیر آرا...
Recent posts

ژانگ جیا جے نیشنل فاریسٹ پارک

ژانگ جیا جے نیشنل فاریسٹ پارک چین کے صوبہ ہونان میں واقع ایک قدرتی عجوبہ ہے، جو اپنی بلند و بالا چٹانوں، سرسبز وادیوں اور جادوئی مناظر کے لیے دنیا بھر میں مشہور ہے۔ 2009 میں اس پارک کی سیر کا ارادہ تو ہوا، مگر کچھ مجبوریوں کے باعث جانا ممکن نہ ہو سکا، اور تب سے اب تک یہ خواب ادھورا ہی رہ گیا ہے۔ تصاویر اور ڈاکومنٹریز میں دکھائی دینے والے مناظر اس پارک کی دلکشی کا صرف ایک جھلک دیتے ہیں، مگر جو لوگ خود وہاں جا چکے ہیں، وہ بتاتے ہیں کہ اس کی خوبصورتی ناقابل بیان ہے۔ یہ پارک نہ صرف فطرت کے دلدادہ افراد کے لیے جنت ہے بلکہ ان لوگوں کے لیے بھی ایک روحانی تجربہ بن جاتا ہے جو سکون، خاموشی اور فطری حسن کی تلاش میں ہوتے ہیں۔ بلند عمودی چٹانیں، ان پر اگے ہوئے درخت، بادلوں میں چھپتے مناظر اور شیشے کا پل، سب کچھ مل کر ایک الگ ہی دنیا کا تصور پیش کرتے ہیں۔ آج بھی دل میں یہی تمنا ہے کہ ایک دن اس خواب کو حقیقت بنایا جائے اور ژانگ جیا جے کے ان حسین مناظر کو اپنی آنکھوں سے دیکھا جائے۔ ژانگ جیاجی نیشنل فاریسٹ پارک: چین کا قدرتی عجوبہ چین کے جنوبی صوبہ ہونان کے دل میں واقع، ژانگ جیاجی نیشنل فاریسٹ پارک ایک...

چائے پہ آ جاؤ

"چائے پہ آ جاؤ"  "سوئٹزرلینڈ کی تنہائی: خوبصورتی کے پردے میں چھپی خاموش اذیت" سوئٹزرلینڈ، ایک ایسا ملک جسے دنیا بھر میں قدرتی خوبصورتی، معاشی استحکام، مثالی شہری سہولیات، اور پُرامن طرزِ زندگی کے باعث رشک کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ برف سے ڈھکے پہاڑ، نیلے شفاف جھیلیں، صاف ستھری سڑکیں، اور ترتیب و تہذیب کی انتہا کو چھوتا ہوا معاشرہ۔ اگر کوئی شخص دنیا کے سب سے خوبصورت، ترقی یافتہ، اور محفوظ ترین ممالک کی فہرست بنائے تو سوئٹزرلینڈ اس کے اولین نمبروں میں ضرور شامل ہوگا۔ لیکن کیا یہ سب کچھ انسان کی ذہنی اور جذباتی تسکین کے لیے کافی ہے؟ کیا خوشحالی، صفائی، اور تنہائی پسند معاشرتی اصول انسانی فطرت کے اس تقاضے کو پورا کر سکتے ہیں جو اسے سماجی ربط، جذباتی بانٹ اور بین الانسانی تعلقات کا طلب گار بناتا ہے؟ شاید نہیں۔ یہی وہ سوال ہے جو سوئٹزرلینڈ میں خودکشی کی بڑھتی ہوئی شرح کو سمجھنے کے لیے بنیاد فراہم کرتا ہے۔ دنیا کے دیگر ترقی یافتہ ممالک کی طرح یہاں بھی ذہنی صحت ایک اہم مسئلہ بنتا جا رہا ہے، اور اس کا سب سے افسوسناک پہلو یہ ہے کہ بہت سے لوگ اپنی زندگی خود ختم کرنے کے فیصلے پر...

یادگار دن

یادگار دن یومِ تکبیر ہر سال 28 مئی کو منایا جاتا ہے تاکہ پاکستان کے ایٹمی طاقت بننے کی یاد کو زندہ رکھا جا سکے۔  آج 28 مئی 2025 کو پاکستان پوری ملی و قومی وحدت کے ساتھ یومِ تکبیر کو روایتی جذبے اور جوش و خروش سے منا رہا ہے۔ یہ دن پاکستان کی دفاعی تاریخ کا ایک روشن سنگ میل ہے جب قوم نے دشمن کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر اپنی خودمختاری اور قومی وقار کا اعلان کیا۔ 1998 میں اسی دن چاغی کے پہاڑوں میں دھماکوں کی گونج نے دنیا کو یہ پیغام دیا کہ پاکستان ایک ذمہ دار اور باوقار ایٹمی طاقت بن چکا ہے، جو اپنے دفاع سے کبھی غافل نہیں ہو سکتا۔ یومِ تکبیر صرف ایک دن نہیں بلکہ یہ ہماری قومی عزم، سائنسدانوں کی محنت، قیادت کے پختہ ارادے، اور پوری قوم کی یکجہتی کی علامت ہے۔ آج کے دن ہم ان تمام عظیم شخصیات کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے اپنے علم، قربانی اور لگن سے پاکستان کو ناقابل تسخیر بنایا۔ اس موقع پر ہمیں یہ عہد بھی دہرانا چاہیے کہ ہم اپنی دفاعی، سائنسی، تعلیمی، اور اخلاقی ترقی کے لیے اسی جذبے کے ساتھ کام کرتے رہیں گے تاکہ آنے والی نسلیں ایک مضبوط، خوددار، اور باوقار پاکستان میں سانس لے سکیں۔ ...

لائیو ایئر ٹریفک سسٹمز

جب میری بیٹی اور داماد شادی کے بعد پہلی دفعہ 22 مئی 2025 کو شنگھائی، چین کے لیے روانہ ہونے لگے تو دل میں ایک عجیب سی بے قراری اور تجسس پیدا ہوا۔ یہ جاننے کی خواہش بڑھی کہ ان کا جہاز کہاں ہے، کس وقت روانہ ہوا اور کب اپنی منزل پر پہنچے گا۔ انہی خیالات کے زیرِ اثر میں نے ہوائی جہازوں کی نقل و حرکت کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے طریقوں پر تحقیق شروع کی تاکہ مجھے اپنی تسلی ہو سکے اور میں ان کی پرواز کا حقیقی وقت میں اندازہ لگا سکوں۔ تحقیق کے دوران مجھے "لائیو ایئر ٹریفک سسٹمز" کے بارے میں جاننے کو ملا، جن کی مدد سے دنیا بھر میں پرواز کرنے والے جہازوں کی موجودہ پوزیشن، رفتار، بلندی، اور منزل کا تعین انٹرنیٹ کے ذریعے باآسانی کیا جا سکتا ہے۔ ویب سائٹس جیسے Flightradar24 اور FlightAware نے یہ سہولت فراہم کی ہے کہ کوئی بھی شخص، چاہے وہ عام شہری ہو یا ایوی ایشن کا ماہر، طیارے کی نقل و حرکت کو لمحہ بہ لمحہ ملاحظہ کر سکتا ہے۔ یہ جان کر حیرت ہوئی کہ یہ سسٹمز نہ صرف دلچسپ ہیں بلکہ بہت فائدہ مند بھی ہیں، خاص طور پر جب اپنوں کی سلامتی کی فکر ہو۔ لائیو ایئر ٹریفک سسٹم: ایک جدید فضائی نگرانی ...

ایک عادت اپنائیں

ایک عادت اپنائیں، اپنے مال کے ساتھ ساتھ اپنی صلاحیتوں کا بھی صدقہ دیں. کسی کو مخلصانہ مشورہ دیں، کسی کا مفت کام کر دیں، کسی کی کوئی مشکل آسان کر دیں. کسی کا دکھ بانٹ لیں. کسی کی خوشی کی وجہ بن جائیں. آپ کی اپنی مشکلیں پریشانیاں اور بلائیں ٹلتی جائیں گئیں. بہت خوبصورت اور دل کو چھو لینے والا پیغام ہے۔ واقعی، صدقہ صرف مال کا ہی نہیں ہوتا، وقت، علم، مشورہ، مسکراہٹ اور خلوص بھی صدقہ ہوتے ہیں۔ جب ہم دوسروں کی مدد کرتے ہیں، چاہے وہ چھوٹے سے عمل کے ذریعے ہی کیوں نہ ہو، تو قدرت ہماری زندگی میں آسانیاں ڈال دیتی ہے۔ یہ عمل نہ صرف دوسروں کے لیے باعثِ راحت ہوتا ہے بلکہ خود ہمارے دل کو بھی سکون دیتا ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں یہ عادت اپنانے کی توفیق دے، آمین۔ انسان کی زندگی میں دوسروں کے لیے آسانیاں پیدا کرنا نہایت اہم اور با برکت عمل ہے۔ ہم اکثر صدقہ صرف مالی مدد تک محدود سمجھتے ہیں، لیکن درحقیقت ہماری صلاحیتیں، وقت، علم، مشورہ، خلوص اور محبت بھی صدقے کی بہترین صورتیں ہیں۔ اگر ہم روزانہ ایک چھوٹا سا قدم اٹھائیں، کسی کو مخلصانہ مشورہ دے دیں، کسی کا مفت میں کام کر دیں یا کسی کی مشکل آسان کر دیں تو یہ نیکی...

انڈو پاک میں امریکہ و اسرائیل کے مفادات

 مئی 2025 کی پاک-بھارت جنگ میں چینی اسلحے کے استعمال سے امریکہ و اسرائیل کے مفادات اور خطے پر اثرات مئی 2025 کی پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والی جنگ جنوبی ایشیا کی سیاسی و عسکری تاریخ میں ایک اہم موڑ ثابت ہوئی۔ اس جنگ میں پاکستان نے بڑے پیمانے پر چینی ساختہ ہتھیاروں کا استعمال کیا، جس سے نہ صرف جنگ کی نوعیت تبدیل ہوئی بلکہ عالمی سطح پر طاقتوں کے مفادات پر بھی گہرے اثرات مرتب ہوئے، خصوصاً امریکہ اور اسرائیل جیسے ممالک کے لیے یہ صورتحال کئی حوالوں سے تشویشناک ثابت ہوئی۔ پاکستان کی جانب سے چین سے حاصل کردہ جدید اسلحے جیسے J-10C لڑاکا طیارے، PL-15 میزائل، HQ-9 ایئر ڈیفنس سسٹم اور ڈرونز کا استعمال بھارت کی اسرائیلی و امریکی ساختہ دفاعی ٹیکنالوجی کے مقابلے میں مؤثر ثابت ہوا۔ یہ جنگ کئی پہلوؤں سے اہم تھی، کیونکہ یہ پہلا موقع تھا جب چینی ساختہ اسلحہ استعمال ہوا.  مئی 2025 میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والی جنگ میں پاکستان کی جانب سے چینی اسلحے کے استعمال نے امریکہ اور اسرائیل کے مفادات پر کئی پہلوؤں سے اثر ڈالا۔ یہ اثرات دفاعی توازن، اسلحے کی منڈی، اور جغرافیائی سیاست کے ...

پاکستان کی کہانی

پاکستان کی کہانی: پاکستان ایک آزاد ریاست کے طور پر وجود میں آیا، جس کا مقصد برصغیر کے مسلمانوں کے لیے ایک علیحدہ وطن فراہم کرنا تھا۔ قائداعظم محمد علی جناح کی قیادت میں یہ تحریک کامیاب ہوئی، اور پاکستان دنیا کے نقشے پر ابھرا۔ قیامِ پاکستان کے بعد لاکھوں افراد نے ہجرت کی، جن میں مسلمانوں نے بھارت سے پاکستان کا رخ کیا۔ یہ ہجرت خونریزی اور مشکلات سے بھرپور تھی۔ ابتدائی دنوں میں پاکستان کو انتظامی، مالی اور معاشی مسائل کا سامنا رہا، لیکن قوم نے محنت سے ان چیلنجز کا سامنا کیا۔ پاکستان نے مختلف شعبوں میں ترقی کی، جن میں تعلیم، صنعت، مواصلات اور دفاع قابلِ ذکر ہیں۔ موٹر ویز، ڈیمز، گوادر بندرگاہ، اور CPEC جیسے منصوبے ملکی ترقی کی علامت ہیں۔ پاکستانی معاشرہ ثقافتی لحاظ سے بہت رنگارنگ ہے، جہاں مختلف زبانیں، رسم و رواج، اور فنونِ لطیفہ موجود ہیں۔ اگرچہ ہمیں کئی مسائل جیسے کرپشن، تعلیمی پسماندگی، اور مذہبی انتہاپسندی کا سامنا ہے، لیکن پاکستانی قوم کا عزم، قربانی اور امید مستقبل کو روشن بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ 1. پاکستان کا قیام (1947) پاکستان 14 اگست 1947 کو ایک آزاد ریاست کے طور پر وجود میں آیا...

سیز فائر: 10 مئی 2025 – ایک فیصلہ کن موڑ

سیز فائر: 10 مئی 2025 – ایک فیصلہ کن موڑ پس منظر آپریشن کا نام قرآن سے، حملے کا وقت حدیث سے، شروع بسم اللّٰہ سے اور اختتام الحمداللہ سے.  پاکستان اور بھارت کے تعلقات ہمیشہ سے کشیدہ رہے ہیں، لیکن اپریل اور مئی 2025 کے درمیان کی کشیدگی نے دونوں ممالک کو ایک نئی جنگ کے دہانے پر لا کھڑا کیا۔ 22 اپریل کو بھارتی زیر انتظام کشمیر کے علاقے پہلگام میں ایک خوفناک حملے میں 28 ہندو یاتریوں کی ہلاکت نے بھارتی حکومت کو مشتعل کر دیا، اور انہوں نے بغیر کسی ثبوت کے الزام پاکستان پر عائد کر دیا۔ بھارت کا یکطرفہ حملہ 7 مئی کو بھارت نے "آپریشن سندور" کے نام سے پاکستان کے مبینہ عسکری مراکز پر میزائل حملے کیے۔ یہ حملے پٹھان کوٹ، راجوری، اور اکھنور جیسے علاقوں سے لانچ کیے گئے، جن کا مقصد پاکستان کو "سبق سکھانا" تھا۔ مگر بھارت کو اس کی بھاری قیمت چکانی پڑی۔ جوابی کارروائی: پاکستان کی برق رفتار اور حیران کن کامیابیاں 1. سائبر وار: بھارت کا نظام جام 10 مئی کی صبح 5:30 بجے، پاکستان نے سائبر حملے کی ایک مربوط لہر لانچ کی۔ ISI اور PAF Cyber Command کی نگرانی میں ہونے والے اس حملے میں درج ذیل اق...

"آپریشن بنیان المرصوص"

"آپریشن بنیان المرصوص" آیت: اِنَّ اللّٰهَ یُحِبُّ الَّذِیْنَ یُقَاتِلُوْنَ فِیْ سَبِیْلِهٖ صَفًّا كَاَنَّهُمْ بُنْیَانٌ مَّرْصُوْصٌ (سورۃ الصف، آیت 4) ترجمہ: بیشک اللہ اُن لوگوں سے محبت کرتا ہے جو اُس کی راہ میں صف باندھ کر اس طرح لڑتے ہیں جیسے وہ سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہوں۔  10 مئی 2025 کو صبح 5 بجے پیش آنے والے واقعے کی تفصیلات "اس سے قبل بھارت نے پاکستانی فضائی اڈوں پر حملے کی جسارت کی، جس کے بعد پاکستان کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا، اور علی الصبح ایک منظم اور فیصلہ کن جوابی کارروائی کی گئی۔" پس منظر: 10 مئی 2025 کی صبح، پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی ایک خطرناک حد تک بڑھ گئی، جو کئی دہائیوں میں دونوں ممالک کے درمیان سب سے شدید محاذ آرائی ہے۔ یہ تنازعہ 22 اپریل 2025 کو بھارتی زیرِ انتظام کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے والے ایک ہولناک حملے کے بعد شدت اختیار کر گیا، جہاں 28 شہری، جن میں زیادہ تر ہندو سیاح تھے، ہلاک ہوئے۔ بھارت نے اس حملے کا الزام پاکستان میں قائم شدت پسند تنظیم لشکرِ طیبہ پر عائد کیا، جب کہ پاکستان نے کسی بھی قسم کی مداخلت سے انکار کیا۔ اس کے ج...